(ڈاکٹرشبیراحمدشھید(رح

shabbir ahmed shaheed-aswjnewsnetwork

 

ہمارا خون بھی شامل ہے تزئین_گلستاں میں.
ہمیں بہی یاد کرلینا چمن میں جب بہار آئے.
اے شھیدو بھائی احمدعلی شھید(رح),ڈاکٹرشبیراحمدشھید(رح),بھائی خالد رضافاروقی شھید(رح) آپ کی عظمت,جرات,استقامت,شھادت کو لاکھوں کروڑوں سلام_عقیدت پیش کرتے ھیں.آپ کے مسکراتے چہرے آپکی کامیابی کی دلیل اوردشمنوں کے منہ پرطمانچہ ھے.
ھم آپ کے جنازے کو گواہ بنا کر یہ عہد کرتے ھیں کہ جس مقدس مشن پرآپ جان قربان کرگئے ھم بھی اسی مشن پرقائم رھتے ہوئے اپنی جانیں قربان کرجائیں گے لیکن عظمت_صحابہ(رض) پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے.اللہ آپ کی شہادت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور آپ کے درجات کو مزید بلند فرمائے.آمین ثم آمین.

سعو دی مفتی اعظم نے ۱۲ ربیع الاول کا جشن منانا حرام قرار دے دیا

10885595_653908018053171_7400490086702115159_n

سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے سلسلے میں تقریبات کے حوالے سے کہا ہے کہ “یہ توہم پرستی ہیں اور شریعت کے منافی ہیں۔” مفتی اعظم نے کہا “یہ ایک بدعت ہے جو بعثت اسلام کی پہلی تین صدیوں کے بعد سے شروع ہوئی ہے۔” اس کے باوجود مسلمانوں کے لیے لازم ہے کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور اسوہ حسنہ کی پیروی کریں۔ مفتی اعظم نے ان خیالات کا اظہار امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں اپنے خطبہ کے دوران کیا ہے۔ مفتی اعظم نے کہا ”جو دوسروں کو میلاد النبی منانے کی ترغیب دیتے ہیں وہ برائی کے مرتکب ہوتے ہیں۔ ان کاکہنا تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سچی محبت یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اورنقش قدم کو اپنے لیے نصب العین بنا لیا جائے۔ ” کیونکہ نبی صلی اللہ نے فرمایا ہے کہ اللہ کا حکم ہے کہ ”کہہ دیجیے اگر آپ لوگ اللہ سے محبت کرتے ہیں تو میری اطاعت کریں، اس کے بدلے میں اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمہارے گناہوں کو معاف فرما دے گا۔” مفتی اعظم نے کہا مسلمانوں کا فرض ہے کہ نبی کو اس اللہ کے بندے او رسول کے طور پر مانیں جس نے پوری انسانیت کے لیے ہدایت نازل فرمائی ہے۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کریں ۔ انہیں چاہیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کی غلط تعبیر کرنے والوں سے آپ کی تعلیمات کا تحفظ کریں۔

ایک ہفتہ میں تیسری مسجد پر حملہ

54a6227e8718e

سوئیڈن: ایک ہفتہ میں تیسری مسجد پر حملہ

اسٹاک ہوم: ایک ہفتہ میں تین مسجدوں پر حملوں کے بعد سوئیڈش پولیس نے ملزم کو پکڑنے کیلئے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔

اوپسالا میں پولیس نے ایک جاری بیان میں بتایا ‘لوگوں نے ایک شخص کو ایک عمارت پر کچھ جلتی چیز پھینکتے ہوئے دیکھا’۔

بیان کے مطابق مسجد کو آگ نہیں لگی لیکن ملزم نے عمارت کے دروازے پر مذہبی منافرت پر مبنی ایک نوٹ چھوڑا ہے۔

ایک پولیس ترجمان نے سوئیڈش نیوز ایجنسی ٹی ٹی کو بتایا کہ پھینکی جانے والی چیز مولوٹوو کاکٹیل تھی اور حملے کے وقت مسجد میں کوئی موجود نہیں تھا۔

سوئیڈن کی اسلامی ایسوسی ایشن نے متاثرہ مسجد کے جلے ہوئے دروازے کی ایک تصویر انٹرنیٹ پر جاری کی جس پر ‘مسلمانوں گھر جاؤ’ کا نعرہ درج تھا۔

پولیس نے عینی شاہدین سے سامنے آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ‘ حملہ کو آتش زنی،شرانگیزی اور نفرت پھیلانے کی کوشش ‘ قرار دیا۔

سوئیڈن کے چوتھے بڑے شہر میں جمعرات کو ہونے والے اس حملہ سے تین دن پہلے رات گئے ایسلوئے میں ایک مسجد پر حملہ ہوا تھا۔

اسی طرح کرسمس کے تہوار پر پانچ لوگ اس وقت زخمی ہو گئے تھے جب اسٹاک ہوم کے مشرقی شہر ایسکسٹون میں ایک مسجد پر پیٹرول بم پھینکا گیا۔

سوئیڈن کے وزیر اعظم سٹیفن لوفین نے حالیہ حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ‘ سوئیڈن میں کسی کو بھی اپنے مذہب پر چلنے میں کسی خوف کا شکا رنہیں ہونا چاہیئے’۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت عبادت گاہوں کو محفوظ بنانے کیلئے فنڈز میں اضافہ کرے گی۔

نسل پرستی کے مخالف میگزین ایکسپو نے بتایا کہ گزشتہ سال سوئیڈن میں مسجدوں پر کم از کم ایک درجن حملے ہو چکے ہیں اور ان میں سے بہت سے کیس رپورٹ نہیں ہوئے۔

اسلامی ایسو سی ایشن نے ایک ترجمان محمدخراقی نے بتایا’لوگ ڈر گئے ہیں ،انہیں اپنی سلامتی کی فکر ہے۔

‘ہم نے دیکھا ہے کہ ماضی میں بھی معاشروں میں اقلیتوں کو الگ تھلگ کرنے کیلئے تشدد کا سہارا لیا گیا’۔

یہ حملے ایسے وقت ہوئے جب سوئیڈن میں امیگریشن اور پناہ گزینوں کو معاشرے میں اپنانے کے حوالے سے بحث شدت اختیار کر رہی ہے۔

خیال رہے کہ سوئیڈن میں رواں سال ایک لاکھ سے زائد پناہ گزینوں کی ریکارڈ درخواستیں متوقع ہیں۔

لکھوی کی ضمانت اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی چیلنج

54a7a253974cf

لکھوی کی ضمانت اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی چیلنج

اسلام آباد: ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی ضمانت کی منظوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔

فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے پراسیکیوٹرز چوہدری اظہر اور حسنین پیرزادہ نے اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروائی ۔

درخواست کے مطابق ٹرائل کورٹ نے شہادتوں کو نظر انداز کر کے ذکی الرحمن لکھوی کی ضمانت منظور کی۔

مزید موقف اختیار کیا گیا ہے کہ pak۔

ایف آئی اے کے پراسیکیوٹرز نے استدعا کی کہ ذکی الرحمن لکھوی کی ضمانت منسوخ کی جائے۔

انہوں نے ذکی الرحمن کے وکلاء کے حوالے سے کہا کہ مقدمے میں تاخیر کے ذمہ دار وکلائے صفائی ہیں۔

واضح رہے کہ 18 دسمبر کو وفاقی دارالحکومت کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

کوثر عباس زیدی پر مشتمل انسداد دہشت گردی عدالت نے ممبٔی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی درخواست ضمانت پر سماعت مکمل ہونے پر ملزم کو پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی دو روز قبل درخواست ضمانت دائر ہوئی تھی جس پر ایف آئی اے کے پروسیکوٹر نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی۔

ملزم کے وکیل رضوان عباسی کے مطابق ملزم کے خلاف ممبئی حملہ کیس میں کوئی ٹھوس شواہد نہیں تھے جس پر عدالت نے ضمانت منظور کی۔

ذکی الرحمن لکھوی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں رکھا گیا تھا جبکہ اس مقدمے میں 6 دیگر ملزمان اب بھی جیل میں ہیں۔

ذکی الرحمن لکھوی پر بھارت کی جانب سے الزام لگایا گیا تھا کہ ممبٔی حملہ کیس کے یہ ماسڑ مائنڈ ہیں۔

جس پر پاکستان نے چند سال قبل انہیں مظفر آباد سے آتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا تھا اور مظفر آباد کے قریب ایک پہاڑی پر ذکی الرحمن لکھوی کے مدرسے کو بھی مسمار کر دیا گیا تھا۔